Saturday, June 20, 2009

ناراضگی


میں کسی فرد یا نسل سے ناراض نہیں ہوں۔
میں اس نظام سے ناراض ہوں جس میں 1947 کے بعد سے لے کر اب تک سادہ لوح عوام کو بےوقوف بنایا جا رہا ہے۔ یہ نظام جب تک نہیں بدلے گا تب تک میری ناراضگی جاری رہے گی۔ میرے ہاتھ پیر دل دماغ میں جتنا بھی زور ہے اس کی مدد سے میں اس نظام کو بدلنے کی جد و جہد کرتا رہوں گا۔
حبیب جالب

Mera Jawaab


اشکوں کے جگنوٓوں سے اندھیرا نہ جائے گا
شب کا حصار توڑ کر کوئی آفتاب لا
ہر عہد میں رہا ہوں میں لوگوں کے درمیاں
میری مثال دے کوئی میرا جواب لا